حرام جانوروں کی چربی کا استعمال خواہ وہ کسی نوعیت کا ہو؟ شرع محمدی میں اس کے استعمال کے متعلق کیا حکم ہے۔ (۲) حلال مردہ جانوروں کی چربی
حرام جانور یا مردار کی چربی کا کھانا حرام ہے اور باقی جلانے یا کشتیوں وغیرہ میں ملنے کے متعلق اختلاف ہے بعض جائز سمجھتے ہیں اور یہی صحیح ہے۔ حدیث میں ہے کہ لوگوں نے سوال کیا کہ مردار کی چربی جو جلانے میں کام آتی ہے اور دوسری جگہ بصورت مالش استعمال کرتے تھے کشتیوں وغیرہ میں ملتے ہیں کیا اس کی بیع جائز ہے؟ آپ نے فرمایا نہیں، اس حدیث میں بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ صرف بیع منع ہے، اور بعض کہتے ہیں نہی کا دونوں سے تعلق ہے بیع سے بھی اور استعمال سے بھی۔
(۲) حلال جانور کو ذبح کرنے کے بعد تو بالاتفاق کھائی جا سکتی ہے۔ اگر جانور مر جائے تو اس کی چربی کھائی نہیں جا سکتی نہ اس کی بیع جائز ہے استعمال میں اختلاف ہے۔ صحیح بات یہ یہی ہے کہ استعمال جائز ہے۔ (الاعتصام جلد نمبر ۲۰، شمارہ نمبر ۴۸)
(الجواب صحیح : علی محمد سعیدی جامعہ سعیدیہ خانیوال مغربی پاکستان)