السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا تحفے میں دی گئی چیز آگے کسی اور کو تحفے میں دے دینا جائز ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!تحفے میں دی گئی چیز آگے کسی اور کو تحفے میں دے دینا جائز ہے ،اس میں کوئی شرعی ممانعت نہیں ہے،کیونکہ تحفہ اس آدمی کی ملکیت بن جاتا ہے جسے دیا گیا ہے، اب وہ اس میں کسی بھی قسم کے تصرف کا اختیار رکھتا ہے،خواہ اسے اپنے پاس رکھے یا کسی اور کو دے دے۔صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے میں متعدد ایسے واقعات ملتے ہیں کہ وہ تحفہ میں ملی چیز کو آگے تحفے میں دے دیتے تھے۔مثلاً ایک روایت میں آتا ہے کہ صحابی رضی اللہ عنہ نے بکرے کی ایک سری کسی کو تحفہ میں دی ،انہوں نے کسی اور کو دے دی، اور پھر وہ سری گھومتی گھماتی پہلے صحابی رضی اللہ عنہ کے پاس واپس آگئی، جس نے پہلی دفعہ دی تھی۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثکتاب الصلاۃجلد 1 |