سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مطلقہ بیوی کی بہن سے شادی

  • 27480
  • تاریخ اشاعت : 2025-01-24
  • مشاہدات : 13

سوال

کیا کسی شخص کے لیے پہلی بیوی کی بہن سے شادی کرنا جائز ہے ، جبکہ پہلی کی عدت ختم ہوچکی ہو چاہے پہلی بیوی زندہ ہی ہو ؟ اس لیے کہ منع تو دونوں بہنوں کوایک نکاح میں جمع کرنا ہے اوروہ ابھی تک زندہ ہے ۔

الحمد للہ.


جی ہاں سابقہ بیوی کی بہن سے شادی کرنا جائز ہے لیکن شرط یہ ہے کہ سابقہ بیوی کی عدت گزر چکی ہو ، اس کی دلیل اللہ تعالی کا مندرجہ ذیل فرمان ہے :

 اوریہ کہ تم دوبہنوں کو جمع کرو  النساء ( 23 ) ۔

عبیدہ سلمی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ :

صحابہ کرام کا کسی بھی چيز میں اس طرح اجماع نہيں جس طرح کہ ظہر سے قبل چار ( رکعتوں ) اوربہن کی عدت میں دوسری بہن سے شادی نہيں کی جاسکتی میں اجماع پایا جاتا ہے ۔

تونہی زوجیت کے ثبوت میں جمع کرنے سے ہے ، لیکن اب جبکہ سابقہ بیوی کی عدت ختم ہوچکی ہے تواس سے طلاق کی وجہ سے تعلق ختم ہوچکا ہے ، لھذا اس سے شادی کرنے میں کوئي مانع نہیں ۔

دیکھیں : المغنی لابن قدامہ المقدسی ( 7 / 68- 69 ) ۔

واللہ اعلم .

الاسلام سوال و جواب

22179

تبصرے