ایک شخص اپنے شوق سے مسجد میں اذان اور تکبیر کہتا ہے، اس مسجد میں امام و مؤذن دونوں موجود ہیں۔ لیکن وہ شخص اُن سے اجازت لے لیتا ہے اور مؤذن اس کو اجازت بھی دے دیتا ہے۔ اگر شخص مذکور اذان سے رہ جاتا ہے۔ تو اجازت لے کر تکبیر پڑھ لیتا ہے۔ لیکن مسجد کا متولی جو ہے وہ اس بات کو جبراً منع کرتا ہے ۔ کہ سوائے مؤذن کے نہ کوئی اذان کہے نہ تکبیر کہے ازروئے شر ع متولی ٹھیک کرتا ہے یا غلط؟
متولی مسجد کا منتظم ہے۔ اس کا حکم ماننا چاہیے۔ ہاں اگر مؤذن اول کی اجازت کے ساتھ مؤذن ثانی کے اذان دینے میں کوئی نقصان یا بد انتظامی پیدا نہ ہو تو متولی کو بھی سختی نہیں کرنی چاہیے آواز کا کمزور یا کریہہ ہونا بھی ایک باعث ہے۔ کہ ثانی کو روکا جائے۔ لحدیث (اندایٰ صوتاً)(فتاویٰ ثنائیہ جلد اول صفحہ ۲۷۹)