سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

عقیقہ کے جانور کی ہڈی توڑنے کے متعلق حدیث کی تحقیق

  • 273
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 679

سوال

سوال: السلام علیکم،  عقیقہ کے جانور کی ہڈی توڑنے کے تعلق سے حدیث کی وضاحت مطلوب ہے۔  نبی اکرم صلی اللہ علیہ وصلم نے حسن و حسین رضی اللہ عنھما کی عقیقوں کے موقع پر فرمایا: ان ابعثو الی القابلتہ منھا برجل وکلوا واطعموا ولا تکسروا منھا عظماً ۔ ابو داود  اسمیں سے ا
جواب:
ان ابعثو الی القابلتہ منھا برجل وکلوا واطعموا ولا تکسروا منھا عظماً ۔ ابو داود
۱۔ یہ روایت مرسل ہونے کے سبب سے ضعیف ہے۔ امام ابو داود رحمہ اللہ نے اسے اپنی کتاب ”المراسیل“ میں نقل کیا ہے۔ تفصیل کے لیے لنک دیکھیں۔
۲۔ اس بارے اہل علم کا اختلاف ہے کہ عقیقہ کی گوشت کی ہڈی توڑی جائے یا نہیں۔ جمہور اہل علم کا کہنا یہ ہے کہ عقیقہ کے گوشت کی ہڈی نہیں توڑی جائے گی اور وہ اس مرسل روایت سے استدلال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا یہ ہے کہ عقیقہ کے گوشت کی ہڈی اس کے جوڑ سے جدا کی جائے گی اور اس طرح جن لوگوں میں گوشت تقسیم کیا جائے گا انہیں جانور کے مکمل اعضاء ملیں گے۔ علاوہ ازیں وہ اس عمل سے یہ نیک فال بھی پکڑتے ہیں کہ اس جانور کے مکمل اعضاء بطور عقیقہ ہدیہ کرنے سے بچے کے اعضاء کے مکمل رہنے پر نیک فال نکلتی ہے۔
بعض اہل علم کا کہنا یہ ہے کہ عام گوشت کی طرح عقیقہ کے گوشت کی بھی ہڈی توڑی جا سکتی ہے اور مرسل روایت سے استدلال درست نہیں ہے۔ یہ ایک روایت کے مطابق امام مالک رحمہ اللہ کا قول ہے اور شیخ صالح العثیمین اور شیخ صالح الفوزان رحمہما اللہ نے اسی قول کو اختیار کیا ہے۔ تفصیل کے لیے یہ لنک دیکھیں۔
واللہ اعلم بالصواب

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ