ظہر کی جماعت کھڑی ہے، ایک رکعت گزر چکی ہے تو ایک آدمی آکر ساتھ ملتا ہے، اب امام تو اگلی ایک رکعت پڑھ کر قعدہ کرے گا اور پھر تیسری رکعت کے لیے رفع الیدین کرے گا، تو کیا وہ مسبوق جس کی ایک رکعت رہ گئی تھی، وہ بھی امام کے ساتھ رفع الیدین کرے گا یا پھر وہ اس وقت کرے گا جب امام کی چوتھی رکعت اور اِس مذکورہ مسبوق کی تیسری رکعت ہوگی؟ تو اب اگر وہ امام کے ساتھ اس کی اقتداء کرتے ہوئے رفع الیدین کرتا ہے، تو اس کی ابھی دوسری رکعت ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو تیسری رکعت میں کیا کرتے تھے۔ اور اگر وہ رفع الیدین امام کے ساتھ نہیں کرتا ہے تو اقتداء امام کا کیا مطلب ؟؟ ذرا وضاحت سے جواب ارشاد فرمائیں۔
مسبوق اپنی دو رکعت پڑھ کر جب تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوگا تو رفع الیدین کرے گا، کیونکہ حدیث ہے: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دو رکعتوں سے کھڑے ہوتے تو رفع الیدین کرتے۔‘‘ 1یہ اپنے عموم سے مسبوق کو بھی متناول ہے۔ اقتداء جن امور میں ہے، ان کی وضاحت و صراحت حدیث میں مذکور ہے، ان میں کہیں بھی «اِذَا رَفَعَ یَدَیْہِ فَارْفَعُوْا اَیْدِیَکُمْ» نہیں آیا۔ دیکھئے مسبوق ایک رکعت گزر جانے پر دوسری رکعت کے آغاز میں شامل ہو تو وہ رفع الیدین کرے گا، جبکہ امام اس مقام پر رفع الیدین نہیں کرتا، آخر کیوں؟ صرف اس لیے کہ حدیث: «اِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَة رَفَعَ یَدَیْہِ » عام ہے اس صورت کو بھی شامل ہے۔