السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اونٹ کا پیشاب پینا مریض کے لیے حدیث میں ہے مگر بڑی مکروہ چیز ہے، کیسے جائز ہو؟ ہندو لوگ عورت کو نفاس کی حالت میں گائے کا پیشاب پلاتے ہیں کیا باعثِ اعتراض نہیں ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث شریف میں بطور دوائی استعمال کرنا جائز ہے، جس کو نفرت ہو وہ نہ پئے لیکن حلت کا اعتقاد رکھے ایسا ہی گائے بکری کے بول کے متعلق بھی آیا ہے۔
لا باس ببول ما یوکل لحمه (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۵۵۵)
(الجواب صحیح : علی محمد سعیدی جامعہ سعیدیہ خانیوال مغربی پاکستان)
هٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب