السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کتّے نے گنّے کے رس سے بھرے ہوئے برتن میں منہ ڈالا اس سے گڑ تیار کیا گیا، اب وہ گڑ قابل استعمال ہے یا نہیں، کہتے ہیں آگ سے جلی ہوئی چیز پاک ہو جاتی ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بعض ائمہ نے شکاری کتے کے جھوٹھے پر محمول کر کے اجازت دی ہے، مگر امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے ناجائز لکھا ہے، اس لیے احوط مذہب یہی ہے کہ مسلمان کو پرہیز کرنا چاہیے، اور گڑ مویشیوں کو کھلا دینا چاہئے۔ آگ سے پکی ہوئی چیز کے پاک ہونے کا مسئلہ حدیث شریف کا نہیں ہے۔
(قوانین فطرت ص ۵ جلد نمبر ۷) (الجواب صحیح علی محمد سعیدی خانیوال)
هٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب