الحمد للہ.
پھر بھى ہر حالت ميں اللہ كا شكر كرنا چاہيے.
ہمارے مسلمان بھائى آپ نے جو حالت بيان كى ہے وہ بالفعل بہت ہى شديد اور سخت اور المناك ہے، ليكن مسلمان شخص كو اللہ تعالى كى تقدير پر راضى رہنا چاہيے، اور جو تكليف اور مصيبت آتى ہے وہ اس كا شرعى طور پر ثابت اسباب كے ساتھ مقابلہ كرے.
ہم آپ كو درج ذيل نصيحت كرتے ہيں:
ـ كسى پختہ اور قابل بھروسہ مسلمان نفسياتى ڈاكٹر سے مشورہ كريں.
ـ شرعى طور پر ثابت دم اور دعاؤں سے اپنے آپ كو دم كريں، يا پھر كسى نيك و صالح شخص سے شرعى دم كروائيں.
ـ اگر حالت پھر بھى تبديل نہ ہو تو پھر ہم آپ كو صبر اور اللہ كے تقوى كى تلقين اور وصيت كرتے ہيں، اور آپ اللہ تعالى سے عاجزى و انكسارى سے گڑگڑا كر دعا كريں كہ اللہ تعالى آپ كو اس سے نجات دے اور كوئى راہ بنائے.
اور اگر يہ حالت طويل مدت تك رہے اور عورت كو نقصان اور ضرر ہونے لگے تو پھر دونوں كے مابين عليحدگى اور جدائى كے بغير كوئى چارہ نہيں، ان شاء اللہ تعالى اپنى رحمت سے دونوں كو غنى كر ديگا.
ـ اور آپ كو اللہ سے حسن ظن اور اچھى فال اختيار كرنى چاہيے، ہو سكتا ہے كچھ وقت بسر ہونا حالات كى تبديلى كا باعث بن جائے.
اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ آپ كى مصيبت اور پريشانى دور كرے اور آپ كى مدد فرمائے، يقينا وہى توفيق دينے والا ہے.
واللہ اعلم .