الحمد للہ.
آپ كے ليے مذكورہ وصيت پر عمل كرنا لازم نہيں؛ كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" كنوارى كا نكاح اس سے اجازت ليے بغير نہ كيا جائے "
اور ايك روايت ميں يہ لفظ ہيں:
" كنوارى سے اس كا والد اجازت لے اور اس كى اجازت اس كى خاموشى ہے "
ہم آپ كو نصيحت كرتے ہيں كہ آپ اللہ سبحانہ و تعالى سے استخارہ كريں، اور اپنے رشتہ دار وغيرہ ميں سے جس پر مطمئن ہيں اس كے ساتھ اس شخص كے متعلق مشورہ بھى كريں، اللہ تعالى آپ كے ليے ہر قسم كى بھلائى ميں آسانى پيدا فرمائے گا " انتہى .