الحمد للہ.
اصل ميں عورت كى جانب سے اس كا اظہار كرنے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن يہ پيشكش عورت خود اپنى زبان سے مت كرے بلكہ بہتر يہى ہے كہ يہ پيشكش اس كے ولى كى جانب سے ہو، يا پھر كوئى اور مرد كو يہ پيشكش كرے، اس كى دليل يہ ہے كہ عمر رضى اللہ تعالى عنہ نے ابو بكر اور عثمان رضى اللہ تعالى عنہما كو اپنى بيٹى كے ساتھ نكاح كى پيشكش كى تھى.