الحمد للہ
یہ ترجمہ نہ توقرآن کریم اور نہ ہی ہرلحاظ سے اس کے قائم مقام شمار ہوگا بلکہ جس طرح قرآن کریم کی عربی میں شرح اور تفسیر جو کہ صرف معانی کو سمجھنے اور بیان کرنے کے لیے ہوتی ہے یہ بھی اسی طرح ہے ۔
لھذا اس بنا پر قرآن کریم کا ترجمہ اور تفسیر غیر مسلموں کے لیے چھونا جائز ہو گا جس طرح کہ ان کے لیے عربی زبان میں تفسیر اور ترجمہ چھونا جائز ہے ۔ فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 4 / 133 ) ۔
تو اس بناپر یہ ترجمہ انہیں ھدیہ دیا جاسکتا ہے ، اللہ تعالی ہمیں اور آپ کواپنے راہ کی طرف دعوت دینے کی توفیق عطافرماۓ ۔
اور اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمتیں برساۓ
واللہ تعالی اعلم ۔ .