الحمد للہ.
شیخ شنقیطی رحمہ اللہ تعالی کہنے ہیں :
اللہ تعالی کا فرمان : واذکرربک اذانسیت جب آپ بھول جائيں تواپنے رب کویادکریں ۔ الکھف ( 24 ) ۔
اس آیت میں علماء تفسیر کے دوقول معروف ہیں :
اول :
یہ آیت اپنے سے پہلی والی آيت سے متعلق ہے ، اورمعنی یہ ہے : اگر آپ نے کوئ کام کرنے کا کہا لیکن ان شاء اللہ کہنا بھول گۓ پھر آپ کویاد آیا توآپ اس وقت ان شاء اللہ کہہ لیں ، یعنی آّپ کوئ بھی کام کرنے کا کہیں تواسے اللہ تعالی کی مشیئت کے ساتھ معلق کرنے کے لیے ان شاءاللہ کہنابھول جائيں توجب یاد آۓ کہ لیں ۔
یہی قول ظاہرہے اس لیے کہ اللہ تعالی کا اس سے پہلے والافرمان اسی پر دلالت کررہا ہے :
ولاتقولن لشئ انی فاعل ذالک غدا الا ان یشاء اللہ
اور کسی چيز کے بارہ میں ہرگز ہرگز یہ کہنا کہ میں یہ کام کل کروں گا، مگر ساتھ ہی ان شاء اللہ کہہ لینا ۔
جمہور علماء کا قول بھی یہی ہے ، اس قول کے قائلین میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ اور حسن بصری اور ابوالعالیۃ رحمہما اللہ تعالی وغیرہ ہیں ۔ .