سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(388) غلط قسم کے لوگوں کے ساتھ چلنے والے کی امامت کا حکم

  • 2673
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 932

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرح دین متین اس مسئلہ میں کہ ایک امام مسجد کا سالا ایک عورت کو اغوا یعنی نکال کر اس کے پاس لے آیا۔ امام مذکور اور اس کا سالا دونوں لیے پھرتے ہیں۔ وہ امام اس عورت کے پاس اکیلا رہتا ہے کبھی دونوں رہتے ہیں لیکن امام کی اس آلودگی کا ہم کو کچھ علم نہیں۔ وہ امام ان کی رہائش کے لیے کوشش کرتا رہا ہے۔ یہاں تک کہ ان کو کسی جگہ چھوڑ آیا اب بھی اس کو ان کی رہائش کا علم ہے کیا ایسا شخص لائق امامت ہے یا نہیں؟ جواب از دلہ قرآن و حدیث تحریر فرما دیں۔


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 اگر یہ واقعہ صحیح ہے تو یہ امام سخت گناہ گار ہے اور حد درجہ فاسق ہے اس کو فوراً امامت سے علیحدہ کر دیا جائے اور جب تک یہ توبہ نہ کرے اور عورت کو اس کے خاوند کے پاس واپس نہ کرے اور اس میں صلاحیت کے آثار پیدا نہ ہوں اس وقت تک نہ اس سے تعلق رکھا جائے اور نہ اس کو امامت پر مقرر کیا جائے ۔ واللہ اعلم۔  (فقیر محمد یوسف دہلوی مدرسہ امینیہ دہلی، الجواب صحیح ۔ محمد کفایت اللہ کان اللہ لہ دہلی)

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 ص 222
محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ