السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
تعویزات لٹکانے کی حرمت پر منقول احادیث بیان کر دیں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!تعویذ لٹکانا کسی صورت میں بھی جائز نہیں ہے، ان کو باندھنا حرام ہے۔ جب آدمی ان میں خیر کے طلب اور شر کے دور کرنے کا عقیدہ رکھ لے تو یہ شرک اکبر تک پہنچا دیتے ہیں ۔ سیدناعبداللہ بن عکیم رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
دوسری جگہ فرمایا:
ایک اور روایت میں آتا ہے :
ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور اس کے ہاتھ میں پیتل کا ایک حلقہ (کڑا) تھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا یہ کیا ہے۔ ؟ تو اس نے عرض کی کہ میرے جوڑوں میں بیماری ہے جس کی وجہ سے میں نے اس کوپہنا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو حکم دیا کہ :
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ اس نے بخار کی وجہ سے دھاگہ باندھا ہوا ہے تو حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے اس دھاگے کو توڑ دیا اور یہ آیت پڑھی ۔
تمام قسم کے تعویذات لٹکانے کی حرمت پر ادلہ واضح اور روشن ہیں چاہے ان میں قرآن حکیم کی آیات ہی کیوں نہ لکھی ہوئی ہوں ۔ جس نے یہ کہا کہ جس میں قرآن کریم کی آیات لکھی ہوں تو جائز ہے تو اس کی بات کا کچھ اعتبار نہیں اس کے قول کو دلیل نہیں بنایا جائے گا اس لئے کہ اس کی بات پر قرآن و حدیث کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے ۔ اور وہ پردے (چادریں) جن پر قرآن حکیم لکھا ہوا ہوتا ہے ، پھر ان چادروں کو مریضوں پر ڈالا جاتا ہے ، حرام ہے ۔ ان کے درمیان اور تعویذات کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ۔ تعویذات کا حرام ہونا چند وجوہات کی بنا پر ہے :
اگر یہ تعویذ گنڈے مشروع اور جائز ہوتے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کو بیان کر دیتے اور اس عمل کی دلیل صحیح طور پر ہم تک پہنچ جاتی اس لئے کہ بیان ضرورت کے وقت پیچھے نہیں رہتا ۔ ہمارے اس زمانہ میں کچھ جادو گر اور ہاتھ کی صفائی دکھانے والے پائے جاتے ہیں جو لوگوں کے لئے ان اوراق میں جن کے ذریعے شفاء حاصل کرتے ہیں تعویذات لکھتے ہیں اور ان کولوگوں کے گلوںمیں باندھتے ہیں اور جھوٹ بول کر لوگوں کا مال کھاتے ہیں اور ان کے دین اور عقیدہ کو فاسد کرتے ہیں ۔ کئی مولوی بھی اس مہلک مرض میں مبتلا ہیں مسلمانوں کو چاہئیے کہ وہ ان لٹیروں اور دین کے ڈاکوؤں سے بچ جائیں اور ان کے پاس جا کر علاج کروانے سے پرہیز کریں اس لئے کہ یہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی کتاب سے کھیلتے ہیں اور اپنے شعبدہ بازی اور ہاتھ کی صفائی سے کمزور ایمان والوں کو دھوکہ دیتے ہیں ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمائے حدیثکتاب الصلاۃجلد 1 |