سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(249) اگر بکرا دوندا نہ ہو مگر خوب موٹا تازہ ہوتو

  • 26345
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 608

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر بکرا دوندا نہ ہو لیکن خوب موٹا تازہ ہو تو کیا اس کی قربانی جائز ہے؟ ( سائل عبدالمجید بھٹی، نواں کوٹ ضلع گوجرانوالہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

واضح ہو کہ قربانی کے جانور کے لیے جہاں یہ ضروی ہے کہ وہ جملہ عیوب سے پاک اور موٹا تازہ ہو، وہاں قربانی کی مطلوبہ شرائط میں یہ شرط انتہائی ضروری ہے کہ قربانی کا کیا جانے والا جانور دو دانت ( دونداہ) بھی ہو۔ اونٹ ، بکری ، گائے اور مینڈھا کا دوندا ہونا ضروری ہے۔ چنانچہ مسلم میں حدیث ہے:

«قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: لَا تَذْبَحُوا إلَّا مُسِنَّةً إلَّا أَنْ يَعْسُرَ عَلَيْكُمْ فَتَذْبَحُوا جَذَعَةً مِنْ الضَّأْنِ.»

’’کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو دانت جانور قربانی کیا کرو۔ہاں، اگر تلاش و بسیار کے باوجود دوندا نہ ملے تو مینڈھا کھیرا ذبح کر دیا کرو۔‘‘

معلوم ہوا کہ یہ رعایت صرف مینڈھے میں ہے، گائے اونٹ اور بکری میں نہیں ہے۔ اس لیے قربانی کے جانور کا دوندا ہونا ضروی ہے، ورنہ قربانی شکی ہوگی۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص627

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ