السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر بکرا دوندا نہ ہو لیکن خوب موٹا تازہ ہو تو کیا اس کی قربانی جائز ہے؟ ( سائل عبدالمجید بھٹی، نواں کوٹ ضلع گوجرانوالہ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
واضح ہو کہ قربانی کے جانور کے لیے جہاں یہ ضروی ہے کہ وہ جملہ عیوب سے پاک اور موٹا تازہ ہو، وہاں قربانی کی مطلوبہ شرائط میں یہ شرط انتہائی ضروری ہے کہ قربانی کا کیا جانے والا جانور دو دانت ( دونداہ) بھی ہو۔ اونٹ ، بکری ، گائے اور مینڈھا کا دوندا ہونا ضروری ہے۔ چنانچہ مسلم میں حدیث ہے:
«قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: لَا تَذْبَحُوا إلَّا مُسِنَّةً إلَّا أَنْ يَعْسُرَ عَلَيْكُمْ فَتَذْبَحُوا جَذَعَةً مِنْ الضَّأْنِ.»
’’کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو دانت جانور قربانی کیا کرو۔ہاں، اگر تلاش و بسیار کے باوجود دوندا نہ ملے تو مینڈھا کھیرا ذبح کر دیا کرو۔‘‘
معلوم ہوا کہ یہ رعایت صرف مینڈھے میں ہے، گائے اونٹ اور بکری میں نہیں ہے۔ اس لیے قربانی کے جانور کا دوندا ہونا ضروی ہے، ورنہ قربانی شکی ہوگی۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب