سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(47شور و غل کی وجہ سے مسجد گرا کر دوسری جگہ پر مسجد تعمیر کرنا:)

  • 26223
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 523

سوال

(47شور و غل کی وجہ سے مسجد گرا کر دوسری جگہ پر مسجد تعمیر کرنا:)

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس موضع میں ایک مسجد قدیم ہے اور ہمیشہ سے اس مسجد میں نمازِ تراویح اور جمعہ ہوتا رہا ہے۔ اب ایک دوسرا شخص اس مسجد کو توڑ کر دوسری جگہ بنانا چاہتا ہے بلا کسی وجہ کے اور یہ حیلہ کرتا ہے کہ اس مسجد قدیم کے ہمسایہ ہندو لوگ رہتے ہیں اور وقت بے وقت ڈھول وغیرہ بجاتے ہیں، اس واسطے اس مسجد کو توڑ کر اس کا سب ملبہ اٹھا لے جا کر دوسری جگہ مسجد بنائی جائے اور موضع مذکور کا زمیندار مسلمان ہے اور کسی شخص زمیندار یا دوسرے کسی آدمی کی رائے نہیں ہے کہ بلا کسی وجہ کے مسجد قدیم کو توڑا جائے۔ عند  الله جواب بالصواب سے مطلع فرمایا جاوے کہ   الله اجر عظیم دے۔  


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو جگہ الله تعالیٰ کے لیے مسجد قرار دے دی جائے وہ جگہ ہمیشہ کے لیے مسجد اور واجب الاحترام ہوگئی، نہ اس میں جنبی اور حائض و نفسا کا جانا جائز ہے اور نہ اس میں پائخانہ پیشاب کرنا یا اس کو اور کسی قسم کی نجاست یا گندگی سے آلودہ کرنا جائز ہے، بلکہ اس جگہ کو ہر قسم کی نجاستوں اور گندگیوں سے پاک رکھنا واجب ہے اور جب مسجد کا یہ حکم ہے جو مذکور ہوا تو اس کو توڑ کر دوسری جگہ مسجد بنانا ہر گز جائز نہیں ہے، ورنہ پہلی جگہ کا بے حرمت کر دینا لازم آئے گا، جو کسی طرح جائز نہیں ہے۔ ہاں اگر اس مسجد قدیم کو نہ توڑیں اور دوسری جگہ ضرورت کی وجہ سے مسجد بنا لیں تو کچھ مضائقہ نہیں، بلکہ بہتر ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:108

محدث فتویٰ

تبصرے