السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص ایسا ہے کہ وہ غسل نہیں کر سکتا، دس روز خواہ ایک مہینے تک اور اس درمیان میں حاجتِ غسل ہوئی تو بغیر غسل کیے ہوئے تیمم کر کے نماز فرض اور سنت اور قرآن مجید پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن شریف میں ہے کہ اگر تم بیمار ہو تو تیمم کرو۔[1] حدیث شریف میں ہے کہ بیمار کے لیے تیمم وضو اور غسل کا قائم مقام ہے،[2] جب تک بیماری رہے، اس میں مدت کی کچھ قید نہیں ہے۔ بیماری کی حالت میں جتنی بار حاجتِ غسل ہوتی جائے یا آدمی اپنی بی بی سے صحبت کرے تو بے تکلف غسل کے بدلے تیمم کر ڈالا کرے اور نماز فرض، سنت، نفل، قرآن مجید کی تلاوت وغیرہ سب کچھ بلاخوف کیا کرے، کیونکہ یہی شرع شریف کا حکم ہے، پھر جب حرج جاتا رہے تو غسل کر ڈالے۔ بیماری سے وہ حالت مراد ہے، جس میں پانی ضرر کرے، وہ کوئی بیماری ہو، اس سے بحث نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب
[1] سورۃ المائدۃ آیت: ۶]
[2] دیکھیں: سنن أبي داود (۱/ ۱۳۸)