سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(18) آیتِ کریمہ ﴿وَجَدَھَا تَغْرُبُ فِیْ عَیْنٍ حَمِئَۃٍ﴾ کا صحیح معنی کیا ہے؟

  • 26188
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 748

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آیتِ کریمہ﴿وَجَدَھَا تَغْرُبُ  فِیْ عَیْنٍ حَمِئَۃٍ﴾ [تواسے پایا کہ وہ دلدل والے چشمے میں غروب ہو رہا ہے] کا صحیح معنی اور تفسیر کیا ہے؟ مخالفینِ اسلام کا عقلاً جو اس پر اعتراض ہوتا ہے، اس کا جواب کیونکر ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مخالفین جو اس آیت پر اعتراض کرتے ہیں، وہ لفظ﴿وَجَدَھَا﴾ کا خیال نہیں کرتے۔ اگر﴿وَجَدَھَا﴾ کا لحاظ کر لیں تو کوئی اعتراض نہیں۔ مخالفین کی یہی غلطی ہے۔ ایسا بہت ہوتا ہے کہ ایک چیز واقع میں کچھ ہوتی ہے اور کسی وجہ سے معلوم کچھ ہوتی ہے۔ پانی کے کنارے صبح یا شام کو کھڑے ہوں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آفتاب پانی سے نکل رہا ہے یا پانی میں ڈوب رہا ہے، حالانکہ واقع میں ایسا نہیں ہے۔ اسی حالت کا بیان اس آیت میں ہے کہ آفتاب ذوالقرنین کو ایک چشمہ میں ڈوبتا ہوا معلوم ہوا، حالانکہ ایسا نہ تھا۔ الحاصل مخالفین کا جو اعتراض یہاں پر ہے، اس کا کافی جواب خود لفظ﴿وَجَدَھَا﴾ میں موجود ہے۔                           

   ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:73

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ