کیا ایک ہی رات میں سارا قرآن مجید پڑھ جانا جائز ہے۔یا نہیں؟جواب مفصل عنایت فرمادیں۔
ایک ہی رات میں قرآن مجید ختم کرنے کے متعلق سلف میں اختلاف تھا امام ترمذی نے ا پنی جامع میں کہا ہے کہ بعض اہل علم تین رات سے کم عرصہ میں قرآن ختم کرنے کو ناجائز سمجھتے تھے کیونکہ حدیث میں اسی طرح آیا ہے اور بعض اہل علم نے اس کی اجازت دی ہے حضرت عثمان نے وتر کی ایک ہی رکعت میں قرآن ختم کیا۔سعید بن جبیر ایک ہی رکعت میں خانہ کعبہ میں قرآن ختم کیا۔اور آہستہ پڑھنا اہل علم پسند کرتے تھے۔کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے قرآن میں دن سے کم میں میں پڑھا اس نے قرآن نہ سمجھا۔واللہ اعلم۔(سید محمد نذیر حسین)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب