سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(2) افضل الذکر

  • 26095
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 754

سوال

 السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ حدیث شریف میں آیا ہے۔ افضل الذکر لاالٰہ الا اللہ اگرکوئی محض الا اللہ پر اکتفا کرکے الا اللہ ہی کا وظیفہ کرے تو بھی افضلیت کا ثواب حاصل کرسکتا ہے یا نہیں اور اگر ایسا وظیفہ ناجائز ہے تو اس میں اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کا کیا حکم ہے۔بینوا توجروا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص محض الااللہ پر اکتفا کرکے اس کا وظیفہ کرے وہ افضلیت کا ثواب حاصل نہیں کرسکتا کیونکہ یہ ظاہر بات ہے کہ شخص مذکور افضلیت کا ثواب جب ہی حاصل کرسکتا ہے جب کہ محض الا اللہ کا وظیفہ افضل ہوحالانکہ شروع میں محض الا اللہ کے وظیفہ کی افضلیت کی کوئی دلیل نہیں پائی جاتی ہے اس کے علاوہ یہ وظیفہ یعنی فقط الا اللہ ایک مہمل کلام ہے جس کا کوئی مضمون نہیں چنانچہ یہ بات بخوبی ظاہر ہے اس وظیفہ کا حکم یہ ہے کہ اس کاپڑھنا گناہ ہے کیونکہ وظیفہ مذکورہ کا اختیار کرنا افضل الذکر میں تبدیل تغیر کرکے اس کومہمل بناناہے اور یہ صریح گناہ ہے ہاں البتہ اس وظیفہ کا پڑھنے والا جاہل ہے اور اس کو اس وظیفے کی خرابی کی خبر نہیں ہے تو اپنی جہالت کی وجہ سے معذور ہے مگر واقف ہونے کے بعد اس کا ترک کردینا ضروری نہیں ہے واللہ اعلم بالصواب ۔حررہ ابو محمد عبدالحق اعظم گڑھی۔(سید محمد نذیر حسین )

     ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاوی نذیریہ

جلد:2،کتاب الاذکار والدعوات والقراءۃ:صفحہ:3

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ