السلام عليكم ورحمةالله وبركاته!
ایک شخص کا انتقال ہوا ہے جس نے بیوی، چار بیٹے اور دو بیٹیاں پیچھے چھوڑیں۔سوال یہ ہے کہ آٹھواں حصہ بیوی کو دینے کے بعد بقیہ سات حصے چار بھائیوں اور دو بہنوں میں کیسے تقسیم کریں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!جی بیوی کو آٹھواں حصہ دینے کے بعد بقیہ ترکے(سات حصوں) کو پھر سے دس حصوں میں تقسیم کر لیں گے ۔ جس میں سے ہر بیٹے کو دو دو حصے اور ہر بیٹی کو ایک ایک حصہ ملے گا۔اس طرح دس حصے پورے ہو جائیں گے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابمحدث فتویٰ |