السلام عليكم ورحمةالله وبركاته!
کچھ دن پہلے ایک دوست نے سوال کیا، جس کا جواب میرے پاس موجود نہیں تھا ۔ دوست نے مجھ سے کہا کہ "اہل حدیث بھی تو ہماری طرح تقلید کرتے ہیں۔ کیونکہ وہ لوگ جو زیادہ صلاحیت یافتہ نہیں ہوتے اور اتنی تحقیق نہیں رکھتے دین کے سارے علوم میں وہ بھی اپنے مسائل اپنے علما سے پوچھتے ہیں اور بغیر تحقیق کئے عمل بھی کرتے ہیں تو یہی عمل ہم بھی تو کرتے ہیں۔ ہم اپنے علماء سے مسائل پوچھ کر ان پر عمل کرتے ہیں۔ تو تم بھی تو اپنے علماء کی تقلید کرتے ہو ۔ پھر ہم میں اور تم میں کیا فرق ہوا۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!1۔ بھائی پہلی بات تو یہ ہے کہ تقلید کے معنی ہوتے ہیں کہ کسی کی بات کو بغیر دلیل کے مان لینا۔ہمارے ہاں ایسا نہیں ہے۔ اگرچہ عامۃ الناس اپنے مسائل علماء سے ہی پوچھتے ہیں لیکن بہت سارے لوگ مسئلہ کے ساتھ ساتھ اب دلیل کا بھی تقاضا کرتے ہیں کہ یہ جو مسئلہ آپ نے بیان کیا ہے اس کی دلیل کیا ہے؟ 2۔ دوسری بات یہ ہے کہ عوام کے لئے تمام اہل علم یہ گنجائش دیتے ہیں کہ اپنے علماء سے مسئلہ پوچھ کر اس پر عمل کریں۔ لیکن اہل علم کے لئے یہ بالکل درست نہیں ہے کہ علم ہونے کے باوجود اجتہاد کرنے کی بجائے جامد بن کر تقلید کرنا شروع کر دیں۔ ہم میں اور ان میں یہی بنیادی فرق ہے کہ وہ حدیث موجود ہونے اور دلیل موجود ہونے کے باوجود اپنے امام کی تقلید کریں گے اور حدیث کو چھوڑ دیں گے۔یہ طرز عمل درست نہیں ہے۔ مزید تفصیل کے لئے درج ذیل لنک پر کلک کریں: ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابمحدث فتویٰ |