سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(947) گھروں میں پرندے پالنا کیسا ہے؟

  • 26062
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 929

سوال

 السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

گھر میں پرندے (طوطے وغیرہ) پالنا کیسا ہے؟ (ابوطلحہ، لودھراں) (فروری ۲۰۰۵ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 گھر میں پرندے پالنا جائز ہے بشرطیکہ ان کی خوراک کا طبائع کے مطابق بندوبست ہو۔

حدیث میں ہے ایک عورت نے بلی کو باندھے رکھا، کھانے پینے کو کچھ نہ دیا اور نہ چھوڑا کہ زمین سے وہ اپنی روزی حاصل کرے۔ اس کے سبب وہ دوزخ میں چلی گئی۔ الفاظ حدیث ملاحظہ فرمائیں:

’عُذِّبَتِ امْرَأَةٌ فِی هِرَّةٍ سَجَنَتْهَا حَتَّی مَاتَتْ، فَدَخَلَتْ فِیهَا النَّارَ، لاَ هِیَ أَطْعَمَتْهَا وَلاَ سَقَتْهَا، إِذْ حَبَسَتْهَا، وَلاَ هِیَ تَرَکَتْهَا تَأْکُلُ مِنْ خَشَاشِ الأَرْضِ‘(صحیح البخاری، بَابُ فَضْلِ سَقْیِ المَاء ِ: ۲۳۶۵، صحیح مسلم،بَابُ تَحْرِیمِ تَعْذِیبِ الْهِرَّةِ وَنَحْوِهَا مِنَ الْحَیَوَانِ الَّذِی لَا یُؤْذِی،رقم: ۲۴۴۲)

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جانورکے کھانے پینے کا انتظام ہو توپھر گھر میں رکھنے کا کوئی حرج نہیں۔

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،متفرقات:صفحہ:653

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ