سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(899) ایک مسلمان کا مرنے سے پہلے اعضاء کے وقف کی وصیت کر جانا

  • 26014
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 603

سوال

(899) ایک مسلمان کا مرنے سے پہلے اعضاء کے وقف کی وصیت کر جانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسلمان انسان مرنے سے قبل وصیت کر جائے کہ مرنے کے بعد اُس کے اعضاء کسی اور کو لگا دیے جائیں تو کیا یہ شرعاً درست ہے؟ (شیخ محمد محسن علی ، کراچی) (۲۱ مئی ۱۹۹۹ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مرنے کے بعد اپنے اعضاء کی کسی دوسرے کے لیے وصیت کرنادرست نہیں۔ کیوں کہ انسانی بدن اللہ کی امانت ہے بندے کی مِلک نہیں۔ اسی بناء پر تو خودکشی کو جرم قرار دیا گیا ہے۔

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،متفرقات:صفحہ:612

محدث فتویٰ

تبصرے