السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میاں بیوی کا جماع کے وقت ننگے ہونے کے بعد کسی قسم کی بات چیت کرنا کیسا ہے ؟(رانا محمد اقبال ۔ ساہیوال) (۲۷ جون ۱۹۹۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اصل خاموشی ہے۔حافظ ابن حجر رحمہ اللہ ’’فتح الباری‘‘ میں رقمطراز ہیں:
’وَهِیَ مِمَّا أُمِرَ فِیهِ بِالصَّمْتِ‘ (فتح الباری:۲۴۲/۱)
یعنی حالت جماعت میں اصل خاموشی مامور بہ ہے۔ ہاں البتہ بوقتِ ضرورت گفتگو ہو سکتی ہے۔ ابن ابی شیبہ میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
’أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ کَانَ إِذَا غَشِیَ أَهْلَهُ فَأَنْزَلَ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ لَا تَجْعَلْ لِلشَّیْطَانِ فِیمَا رَزَقْتنَا نَصِیبًا‘ (مصنف ابن ابی شیبة،بَابُ مَا یَدْعُو بِهِ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَ عَلَی أَهْلِهِ، رقم:۲۹۷۳۴)
’’ابن مسعود جب اپنے اہل سے ملاپ کرتے انزال ہو جاتا تو فرماتے ، اے اللہ جو کچھ میرے مقدر میں ہے اس میں شیطانی حصہ نہ بنانا۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب