السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی گھر میں پردے اور نماز کے متعلق کہتا رہتا ہے لیکن گھر والے کبھی مانتے ہیں کبھی سستی کر جاتے ہیں، کیا ایسا آدمی گھر سے باہر لوگوں کو تبلیغ کر سکتاہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
واضح ہو کہ آدمی کا کام کسی بات کو منوانا نہیں، بلکہ اس کا فرض صرف احسن طریق سے دعوت پیش کرنا ہے۔ چاہے گھر میں ہو یا باہر۔ توفیق دینے والا وہ خالق و مالک ہے ، جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔قرآنِ مجید میں ہے:
﴿فَذَكِّر إِنَّما أَنتَ مُذَكِّرٌ ﴿٢١﴾لَستَ عَلَيهِم بِمُصَيطِرٍ ﴿٢٢﴾... سورة الغاشية
’’تو تم نصیحت کرتے رہو کہ تم نصیحت کرنے والے ہی ہو، تم ان پر داروغہ نہیں ہو۔‘‘
دوسری جگہ فرمایا:
﴿ لَيسَ عَلَيكَ هُدىٰهُم وَلـٰكِنَّ اللَّهَ يَهدى مَن يَشاءُ...﴿٢٧٢﴾... سورة البقرة
(اے نبیﷺ!) تم ان لوگوں کی ہدایت کے ذمہ دار نہیں ہو، بلکہ اللہ ہی جسے چاہتا ہے ہدایت بخشتا ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب