کیا میں بریلوی کی مسجد میں اذان سے پہلے جماعت کرواسکتا ہوں، اس صورت میں میری نماز ہوجائے گی ، جبکہ اسی گاؤں میں اہلحدیث کی مسجد میں اذان ہوچکی ہوتی ہے؟
جس مسجد کی بنیاد تقویٰ پر نہیں غیر تقویٰ ، غیر اخلاص پر ہے اس میں نماز وقیام درست نہیں، خواہ وہ مسجد اہلحدیث ہی کی کیوں نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿لَا تَقُمْ فِيهِ أَبَدًا ۚ لَّمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَىٰ مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَن تَقُومَ فِيهِ ۚ﴾ (التوبۃ:۱۰۸) ’’ (اے نبیﷺ!) آپ اس (مسجد ضرار) میں کبھی بھی (نماز کے لیے) کھڑے نہ ہونا وہ مسجد جس کی پہلے دن سے تقویٰ پر بنیاد رکھی گئی تھی، زیادہ مستحق ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں۔ ‘‘ واللہ اعلم۔