السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمیں مولوی نہ کہو،مولوی تو ایک قابل نفرت لفظ ہے۔ اس کااستعمال صرف اس شخص کے لیے جائز ہے جس نے قرآن کی تلاوت اور نماز کی امامت کوبطورِ پیشہ اختیار کیا ہو۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
لفظ مولوی کا معنی ہے ، اللہ والا۔ جس کو اس لفظ سے نفرت ہے گویا اس کی اللہ کے ساتھ تعلق داری کمزور ہے ، جس کی فکر کرنی چاہیے ۔ قرآن کی تلاوت اور نماز کی امامت پیش نہیں بلکہ فرض کی ادائیگی کے طور پر مومن اس پر عمل پیرا ہوتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب