السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن کریم کی کن آیات کی تلاوت منسوخ اور حکم باقی ہے اور کونسی آیات ہیں جن کی تلاوت باقی ہے اور حکم منسوخ ہے۔ (شاہد اقبال شیرنگری متعلم جامعہ کمالیہ راجووال) (۱۹ فروری ۱۹۹۹ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بطورِ مثال وہ آیت جس کی تلاوت منسوخ ہے اور حکم باقی ہے۔
’ اَلشَّیْخُ وَالشَّیْخَةُإذَا زَنَیَا فَارْجُمُوْهُمَا اَلْبَتَّةَ ‘ (فتح الباری:۱۴۳/۱۲)
اور وہ آیت جس کی تلاوت باقی ہے اور حکم منسوخ ہے۔
﴿ إِن تَرَكَ خَيرًا الوَصِيَّةُ لِلوٰلِدَينِ ...﴿١٨٠﴾... سورة البقرة
ابن عباس رضی اللہ عنہما اور حسن رضی اللہ عنہ نے کہا کہ والدین کے لیے ’’سورۂ النساء‘‘ میں وصیت بطورِ فرض منسوخ ہے۔ (تفسیر القرطبی: ۲۶۳/۲) اور’’صحیح بخاری‘‘میں ہے: ابن عباس نے کہا:
’کَانَ الْمَالُ لِلْوَلَدِ وَکَانَتِ الْوَصِیَّةُ لِلْوَالِدَیْنِ فَنَسَخَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ مَا أَحَبَّ۔‘(صحیح البخاری،بَابٌ: لاَ وَصِیَّةَ لِوَارِثٍ،رقم:۲۷۴۷)
’’سنن ابی داؤد‘‘ میں ہے:
’بَابُ مَا جَاء َ فِی نَسْخِ الْوَصِیَّةِ لِلْوَالِدَیْنِ وَالْأَقْرَبِینَ ‘
مسئلہ ہذا میں تفصیل کے لیے اصولِ تفسیر کی کتابوں کی طرف رجوع فرمائیں۔ جملہ حقائق سے آگاہی حاصل ہوگی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب