السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
’’سورۃ البقرہ‘‘ کی آیت ۱۵۴ کے مطابق شہداء زندہ ہیں۔ کیا ہمارے نبی اکرم ﷺ اور باقی انبیائے کرام علیہ السلام اور اولیاء وصلحاء بھی شہداء کی طرح زندہ ہیں؟ شہداء کو اللہ تعالیٰ نے زندہ کہا ہے اور ہمیں یہ حکم ہے کہ انہیں مردہ نہ کہو۔ انبیائے کرام کا مرتبہ تو شہداء سے بلند ہے۔ ہم انبیائے کرام کو کیا کہیں گے؟ (سائل)(۲۰ مئی ۲۰۱۱ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
واضح ہو کہ درجات کے اعتبار سے دنیوی زندگی کی طرح برزخی زندگی میں بھی تفاوت ہے۔ ایک عام مومن کی زندگی ہے۔ پھر شہداء کی زندگی جو طیورِ جنت سے تعلق کی بنا پر ممتاز ہے۔ انبیاء علیہ السلام ی زندگی قرب الٰہی کی وجہ سے سب سے بڑھ کر ممتاز ہے۔ دنیاوی زندگی میں ہم اس کا شعور حاصل نہیں کرسکتے۔ قرآن نے یہی کچھ بیان فرمایا ہے: ﴿وَلٰـکِنْ لَّا تَشْعُرُوْنَ﴾
دنیاوی زندگی میں انبیاء علیہ السلام کے بارے میں وہی عقیدہ رکھیں گے جو قرآن نے بیان فرمایا ہے:
﴿إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَيِّتونَ ﴿٣٠﴾... سورة الزمر
’’اے نبی! تجھے بھی موت آنی ہے اور انہوں نے بھی مرنا ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب