سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(843) چھ دنوں میں آسمان و زمین کی تخلیق سے کیا مراد ہے؟

  • 25958
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 537

سوال

(843) چھ دنوں میں آسمان و زمین کی تخلیق سے کیا مراد ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ ہم نے زمین وآسمان کو چھ دن میں بنایا تو چھ دن سے کیا مراد ہے؟ (سائل)( ۲۰ ۔اپریل۲۰۰۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 چھ دنوں میں اختلاف ہے۔ ایک قول میں دنیا کے دن مراد ہیں جب کہ دوسرے قول میں آخرت کے دن مقصود ہیں۔ مجاہد کا قول یہی ہے۔ (فتح القدیر شوکانی ۴/ ۵۰۸)

’ قِیْلَ هٰذِهِ الاَیَّامُ مِنْ اَیَّامِ الدُّنْیَا وَ قِیْلَ مِنْ اَیَّامِ الْآخِرَة‘ (زبدة التفسیر، ص:۲۰۱)

حقیقت حال اللہ بہتر جانتا ہے لیکن ظاہر دنیاوی دن ہیں کیوں کہ قرآن عربوں کے فہم کے مطابق نازل ہوا ہے۔

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،متفرقات:صفحہ:572

محدث فتویٰ

تبصرے