سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(821) وظائف میں اپنی طرف سے تعداد مقرر کرنا کیسا ہے؟

  • 25936
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 598

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص کسی خاص وقت پر مخصوص تعداد میں کوئی ذکر کرے جو تعداد حدیث میں مذکور نہ ہو تو کیا ایسا فعل بدعت میںشمار ہو سکتا ہے یا نہیں؟ کیا ایسا فعل باعثِ ثواب ہو سکتا ہے ؟ خصوصاً جو اسے ضروری سمجھ کر ہمیشہ کرے۔ (نور زماں۔بنوں) (۱۹ جنوری ۱۹۹۶ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جملہ ذکر و اذکار اور وِرد و وظائف میں اپنی طرف سے تعداد مقرر کرنی جائز نہیں۔ یہ صرف نبی اکرمﷺ کا کام ہے۔ اپنی طرف سے تعین کرنا بدعت شمار ہو گا۔ حدیث میں ہے:

مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِنَا هٰذَا مَا لَیْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ ‘(صحیح البخاری،بَابُ إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَی صُلْحِ جَوْرٍ فَالصُّلْحُ مَرْدُودٌ،رقم:۲۶۹۷)

’’ یعنی جو دین میں اضافہ کرے وہ مردود ہے۔‘‘

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،متفرقات:صفحہ:563

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ