السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا رمضان المبارک میں نمازِ تراویح میں ختم قرآن کے موقع پر مٹھائی وغیرہ تقسیم کرنا بدعت ہے؟(۲۲ مئی ۱۹۹۸ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نمازِ تراویح میں ختمِ قرآن کے موقع پر مٹھائی کی تقسیم ضروریات دین سے نہیں، محض طبعی خوشی کا اظہار ہے۔ شیخنا محدث روپڑی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: بعض تفاسیر میں لکھا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جب ’’سورہ بقرہ‘‘ ختم کی تو دس اونٹ ذبح کیے۔
اس سے معلوم کہ کسی دینی کتاب کے ختم ہونے پر اگر کوئی خوشی کی جائے تو حرج نہیں، لیکن اس کا التزام کرنا اور اس کو ضروری سمجھنا جیسے آج کل ہوتا ہے ۔ یہ طریقہ مناسب نہیں ، کیونکہ سلف میں اس قسم کے التزام کا ثبوت نہیں۔ (فتاویٰ اہل حدیث:۳۳۶/۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب