سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(791) کیا عادتاً اٹھائی جانے والی قسموں کا کفارہ ہے؟

  • 25906
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 595

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری والدہ محترمہ کی عادت ہے کہ ان کی مرضی کے خلاف کوئی کام کریں ، تو کہتی ہیں کہ تمھیں اللہ کی قسم یہ کام نہ کرنا۔ حالانکہ بعض اوقات وہ غلطی پر ہوتی ہیں۔ ان کے قسم دینے پر اگر اس کے خلاف کیا جائے تو کیا کسی پر قسم کا کفارہ واجب ہو گا یا نہیں؟ اگر ہو گا تو کس پر ؟ ( سائل) (۱۰ مئی ۲۰۰۲ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 اس عادت کو بدلنا چاہیے لیکن شرعاً ایسی قسموں میں کفارہ نہیں۔ ملاحظہ ہو: تفسیر ابن کثیر(۳۵۹/۱۔۳۶۰)

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،تلاوةِ قرآن:صفحہ:546

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ