السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
شریعت کی رُو سے کس کی قسم کھانی چاہیے؟ مثلاً قرآن مجید ہاتھ میں اٹھا کر قسم کھانی چاہیے یا اللہ کانام لے کر صرف اللہ کی قسم کھانی چاہیے؟ (حاجی محمد خالد۔لاہور) (۲۳ اگست۲۰۰۲ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بوقت ضرورت قسم صرف اللہ کا نام لے کر کھانی چاہیے۔ مثلاً یوں کہا جائے۔ وَاللّٰہِ ، بِاللّٰہِ یا تَاللّٰہِ وغیرہ۔ (صحيح البخاری، باب کیف کانت یمین النبی صلی اللہ علیہ وسلم ،قبل رقم الحدیث:۶۶۲۸)
قرآن پر قسم کھانا بعض صحابہ سے مروی ہے کسی مرفوع متصل روایت میں نہیں۔ چنانچہ ’’عون المعبود‘‘ (۲۱۶/۳) میں ہے:
’ رُوَی عَنْ بَعْضِ الصَّحَابَةِ التَّحْلِیْفُ عَلَی الْمُصْحَفِ‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب