السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج صبح کے درس میں درس دینے والے نے یہ فرمایا کہ ٹیلی ویژن پر قرآن مجید کی تلاوت سننا گناہ ہے۔ اس لیے آپ کو تکلیف دی جا رہی ہے کہ آپ اس کے حق میں یا خلاف کیا فرماتے ہیں؟(ایک سائل از وہاڑی) (۵ جون ۱۹۹۸ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ٹیلی ویژن اور ریڈیو وغیرہ جدید آلات سے ہیں جو متأخر زمانہ کی ایجادات ہیں۔ بذاتِہٖ غیر متحرک ہیں ۔ آدمی اگر ان کا استعمال بھلائی کے لیے کرتا ہے مثلاً قرآن مجید کی تلاوت کا سماع یا مفید باتیں اور اہم خبریں سماعت کرتا ہے تو اس کا جواز ہے اور اگر گانے یا موسیقی وغیرہ کے لیے استعمال کرتا ہے تو بایں صورت سماع کرنا حرام ہے۔ گویا کہ ان چیزوں کی اچھائی یا برائی کا انحصار انسانی افعال اور تصرفات پر ہے لیکن تقویٰ کا تقاضا یہ ہے کہ اس سے احتراز کیا جائے۔ تاکہ غفلت سے شیطانی راہ کی طرف رغبت نہ ہونے پائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب