السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر قرآن شریف کے پرانے اوراق یا دوسرے مقدس اوراق جلائے جائیں تو کیا راکھ محفوظ جگہ میں دفنانہ یا دریا برد کرنا ضروری ہے یا عام راکھ کا حکم رکھتی ہے؟(ابوعبداللہ ، غواڑی بلتستان) (۲۸ مئی ۲۰۰۴ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
راکھ تو عام راکھ جیسی ہی ہو گی، تاہم ذہنی سکون کے لیے اس کو دفن کرلیا جائے یا پانی میں بہادیا جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب