سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(745) حضرات صحابہ ﷢ نے حضرت حسین ﷜ کو کوفہ سے کیوں روکا؟

  • 25860
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 674

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم  نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ  کو کوفہ سے کیوں روکا؟(ناصر محمود لوہیانوالہ۔ گوجرانوالہ) (۲۳ مئی ۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حالات کی نزاکت کے پیش نظر احباب نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ  کو سفر کوفہ سے روکا۔ کوفیوں کی بیوفائی سب کے ہاں عیاں تھی۔ اس سے پہلے شہادتِ علی رضی اللہ عنہ  کا سانحہ اور حضرت مسلم بن عقیل سے ان کی بد سلوکی سے سب واقف تھے۔ یہاں تک کہ بعد میں حضرت حسین رضی اللہ عنہ  کو بذاتِ خود بھی واپسی کی چاہت کا اظہار کرنا پڑا۔ اور فرمایا تھا:’خُذْ لَنَا شِیْعَتنَا‘(کتاب خلاصةالمصائب شیعہ) یعنی ہمارے شیعہ نے ہم کو ذلیل کیا ہے۔

اسی کتاب میں مزید مرقوم ہے یعنی وہ امام کے قتل کرنے والے سب کوفی تھے۔ ان میں نہ کئی شامی تھا اور نہ کوئی حجازی۔ لیکن یہ بات یقینی ہے کہ﴿وَکَانَ اَمْرُ اللّٰهِ قَدَرًا مَّقْدُوْرًا﴾ کا ظہور عظیم سانحہ کربلا کی شکل میں امت ِ مسلمہ کے لیے مصائب تکالیف کا سبب بن گیا جس کا مداوا قیامت تک نہ ہو سکے گا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب اللباس:صفحہ:524

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ