سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(742) سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کو امام کہنا درست ہے؟

  • 25857
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 891

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے مولوی صاحب سیدنا حضرت حسین رضی اللہ عنہ  کو امام کہنے سے منع کرتے ہیں اور کہتے ہیں اما م حسن رضی اللہ عنہ  کہنا جائز ہے۔ امام حسین علیہ السلام کہنا جائز نہیں ہے کیونکہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ  امت کے امام نہیں بنائے گئے۔ کیا مولوی صاحب کا کہنا ٹھیک ہے ؟ جو مولوی صاحب یہ کہتے ہیں اُن کی اقتداء کرنی چاہیے یا نہیں؟ (ابوحنظلہ محمد محمود علوی،ضلع اوکاڑہ) (۱۵ مئی ۱۹۹۸ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مولوی صاحب کامقصد یہ ہے کہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ  چونکہ خلافت پر متمکن ہوئے تھے۔ اس لیے وہ امام ہیں اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ  خلیفہ نہیں بنے۔ اس لیے وہ امام نہیں لیکن بمعنی اعمٌ پیشوا کے طور پر امام کا اطلاق ہو جائے تو وجہِ جواز ہے۔ جس طرح کہ بیشتر افراد امت پر اس کا اطلاق ہے۔ امام موصوف کی اقتداء میں نماز ادا کرنی چاہیے کیونکہ یہ نظریہ قابلِ مؤاخذہ نہیں۔ اگرچہ مزید اس میں وسعت ہونی چاہیے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب اللباس:صفحہ:523

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ