سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(731) حضرت عزیر کون ہیں؟

  • 25846
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1470

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سورۃ توبہ میں( حضرت) عزیر کا ذکر ہے ، اس شخصیت کے بارے میں وضاحت درکار ہے کہ یہ کون تھے؟ اور قرآن میں اِن کے ذکر کا اصل پس منظر کیا ہے ؟ کیونکہ کاہن کا لفظ بھی اُن سے منسوب کیا جاتا ہے۔(سائل) (۴ جون ۲۰۰۴ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

’’المفردات فی غریب القرآن‘‘ میں امام راغب زیر آیت ﴿وَ قَالَتِ الْیَهُوْدُ عُزَیْرُ نِ ابْنُ اللّٰهِ﴾ (التوبة:۳۰) کہتے ہیں’’اسم نبی‘‘ کہ ’’عزیر ‘‘ نبی کا نام ہے۔(ص: ۳۳۳)

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما  کے قول کے مطابق یہود کا حضرت عزیر کو ابن اللہ کہنے کا سبب یہ تھا کہ وہ

(یہود) تورات کے اصل نسخے ضائع کر بیٹھے اور دل و دماغ سے محفوظات بھی محو ہو گئیں۔ جنابِ عزیر نے عجز و انکسار کے ساتھ رب کے حضور دعا کی تورات کی یادداشت ان کے حافظے میں لوٹ آئی، پھر انھوں نے قوم میں دعوت و تبلیغ کا سلسلہ شروع کردیا، قوم نے تجربے کے بعد ان کو صادق پایا۔ تورات کے حفظ میں تیسیر کی بنا پر ان پر نبوت کا اطلاق کردیا۔ (تفسیر کبیر:۲۸/۱۶)

یہود و نصاریٰ کے قبیح و شنیع اور اللہ تعالیٰ پر بہتان باندھنے کے عقیدے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اس مقام پر مسلمانوں کو ان سے جنگ کرنے کا حکم دیا ہے۔ (تفسیر ابن کثیر:/۴۵۸)

حضرت عزیر پر کاہن کا اطلاق اہل اسلام کے نزدیک نہیں بلکہ یہ یہود کی کارستانی ہے جو نبیوں پر الزام تراشی کے عادی ہیں۔ اعاذنا اللہ منہ

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب اللباس:صفحہ:516

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ