سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(730) اس صورت میں ہم والد کی تابعداری کریں یا صلہ رحمی کا تقاضا پورا کریں؟

  • 25845
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 606

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

والد کا اپنی اولاد میں سے بعض کے ساتھ جھگڑا ہے وہ اپنی دوسری اولاد جس کے ساتھ اس کی صلح ہے کو پہلی اولاد سے تعلقات منقطع کرنے کا حکم دیا ہے تو کیا اس صورت میں والد کی اطاعت کرنی چاہیے یا صلہ رحمی کے تقاضے کو مد نظر رکھتے ہوئے والد کے حکم کی پروا کیے بغیر تمام بہنوں / بھائیوں سے تعلقات بنائے رکھنے چاہئیں؟ (عبدالقدوس سلفی پوسٹ بکس ۳۰، ڈیرہ غازیخان) (۶ نومبر۱۹۹۲ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

والد کے جھگڑے کی بنیاد اگر دینی ہے تو دوسری اولاد کو والدکی پیروی کرنی چاہیے اور اگر محض دنیاوی ہے تو اس صورت میں والد کی اطاعت ضروری نہیں۔ پہلی اولاد سے تعلقات قائم رکھنے چاہئیں۔

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب اللباس:صفحہ:515

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ