سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(724) شادی کے بعد عورت شوہر کی اطاعت کرے یا والدین سے صلہ رحمی

  • 25839
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 711

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کو اس کا خاوند اگر والدین سے ملنے سے روکے تو اس صورت میں بیوی خاوند کی اطاعت کرے یا والدین سے ملنے کو ترجیح دے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کو چاہیے کہ ہر حالت میں اپنے خاوند کی اطاعت کرے۔ والدین سے میل ملاقات شوہر کی رضامندی سے ہونی چاہیے کیوں کہ خاوند کا حق شرعاًفائق ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا:

’لَوْ کُنْتُ آمِرًا أَحَدًا أَنْ یَسْجُدَ لأَحَدٍ لأَمَرْتُ الْمَرْأَةَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِهَا‘ (سنن الترمذی،بَابُ مَا جَاء َ فِی حَقِّ الزَّوْجِ عَلَی الْمَرْأَةِ،رقم:۱۱۵۹، باسناد حسن او صحیح)

’’اگر غیر اللہ کو سجدہ کرنا جائز ہوتا تو میں عورت کو حکم دیتا کہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے ۔‘‘

اور ترمذی کی دوسری روایت میں ہے:

’أَیُّمَا امْرَأَةٍ مَاتَتْ وَزَوْجُهَا عَنْهَا رَاضٍ دَخَلَتِ الجَنَّةَ۔‘ (سنن الترمذی،بَابُ مَا جَاء َ فِی حَقِّ الزَّوْجِ عَلَی الْمَرْأَةِ،رقم:۱۱۶۱)

عورت کو چاہیے کہ حتی المقدور خاوند کی سخت طبیعت کو حسنِ خلق سے ملائم کرنے کی سعی کرے۔ خیر اور بہتری اسی میں ہے۔

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب اللباس:صفحہ:513

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ