سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(705) کیا مصافحہ دونوں ہاتھوں سے کرنا چاہیے؟

  • 25820
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 625

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

امام بخاری رحمہ اللہ  ،علامہ وحید الزمان اور بعض علماء دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرنے کے قائل ہیں۔ میں نے دوسرے اہل حدیث علماء اور آپ کے فتاویٰ میں ایک ہاتھ سے مصافحہ مسنون ہونا پڑھا ہے۔ دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟(سائل: محمد علی شاہ، لاہور) ۳۱ مئی ۲۰۰۲ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کے لیے امام بخاری رحمہ اللہ  کا استدلال ابن مسعود کی حدیث سے ہے ، جس میں یہ ہے کہ تشہد کی تعلیم کے وقت میرا ہاتھ آپﷺ کے دونوں ہاتھوں میں تھا، لیکن اس میں مصافحہ کاذکر ہی نہیں بلکہ یہ ہاتھوں کو پکڑنا تعلیم کے مزید اہتمام کی بناء پر ہے۔ جب کہ واضح منصوص احادیث میں صرف ایک ہاتھ سے مصافحے کا ذکر ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو:  (تحفۃ الاحوذی، طبع مصر:۵۲۲/۷)

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب اللباس:صفحہ:502

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ