السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ڈھول، آلات موسیقی بجانے والے کی مدد کی جائے ان کو خیرات وغیرہ دینا جائز ہے؟(محمد قاسم اﷲ ڈنوں سموں گوٹھ حاجی محمد سموں کنری سندھ) ( ۱۱۔ اپریل ۱۹۹۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حتی المقدور صدقہ خیرات متشرع لوگوں کو دینا چاہیے۔ قرآن مجید میں ہے:
﴿ وَتَعاوَنوا عَلَى البِرِّ وَالتَّقوىٰ وَلا تَعاوَنوا عَلَى الإِثمِ وَالعُدوٰنِ...﴿٢﴾... سورة المائدة
’’(دیکھو) نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔‘‘
اور حدیث میں ہے:
’ وَ لَا یَاْکُلُ طَعَامَكَ اِلَّا تَقِیٌّ ‘(سنن أبی داؤد،بَابُ مَنْ یُؤْمَرُ أَنْ یُجَالِسَ،رقم:۴۸۳۲)
یعنی ’’تیرا کھانا پرہیز گار ہی کھائے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب