السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محرّم یا غیر محرّم کے مہینے میں کالا لباس پہن کر نماز ادا ہو جائے گی یا نہیں۔ کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ سیاہ لباس دوزخی لوگوں کا لباس ہے۔ (ایک سائل) (۲۶ ستمبر ۱۹۹۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کالا لباس پہننے کا کوئی حرج نہیں بشرطیکہ غیر قوم سے مشابہت مقصود نہ ہو۔
رسول اﷲﷺ نے کالی پگڑی پہنی ہے اور ام خالد بنت خالد کو آپﷺ نے سیاہ کمبل پہنا کر خوشی کا اظہار کیا تھا۔ (صحیح البخاری بَابُ الخَمِیصَۃِ السَّوْدَاءِ،رقم:۵۸۲۳)
نیز ابو داؤد اور نسائی وغیرہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے۔
’ صَنَعْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ بُرْدَةً سَوْدَائَ، فَلَبِسَهَا ۔‘ (سنن أبی داؤد،بَابٌ فِی السَّوَادِ،رقم: ۴۰۷۴)
اہلِ نار کا لباس سیاہ ہوگا اس سلسلہ میں کوئی واضح نص نظر سے نہیں گزری نیز بعض لوگ جو ایام حزن میں سیاہ لباس پہنتے ہیں اس کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں۔ یاد رہے عام حالات میں بلاشبہ سب سے بہتر لباس سفید ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب