السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
چاندی آدمی کے لیے کتنے ماشے جائز ہے ، کیا آدمی چاندی کی انگوٹھی وغیرہ پہن سکتا ہے؟(سائل محمد یحییٰ عزیز ، کوٹ رادھا کشن، قصور) (۲۴ دسمبر۱۹۹۳ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مرد کے لیے چاندی کی انگوٹھی پہننا جائز ہے۔ حدیث میں ہے:
’ثُمَّ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِیمَ الفِضَّةِ قَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَلَبِسَ الخَاتَمَ بَعْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ أَبُو بَکْرٍ، ثُمَّ عُمَرُ، ثُمَّ عُثْمَانُ، حَتَّی وَقَعَ مِنْ عُثْمَانَ فِی بِئْرِ أَرِیسَ ۔‘ (صحیح البخاری،بَابُ خَاتَمِ الفِضَّةِ،رقم:۵۸۶۶)
یعنی ’’پھرنبیﷺ نے چاندی کی انگوٹھی بنائی( آپ کو دیکھ کر) لوگوں نے بھی چاندی کی انگوٹھیاں بنالیں۔ آپﷺ کے بعد اس انگوٹھی کو ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ اور عثمان رضی اللہ عنہ نے پہنا حتی کہ حضرت عثمان سے اریس کنواں میں گر گئی۔‘‘
جو بعد میں دستیاب نہ ہو سکی۔ وزن قریباً چھ ماشے ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب