سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(666) کیا آدمی کے لیے چاندی کی انگوٹھی پہننا جائز ہے ؟ اور وزن؟

  • 25781
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 616

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

چاندی آدمی کے لیے کتنے ماشے جائز ہے ، کیا آدمی چاندی کی انگوٹھی وغیرہ پہن سکتا ہے؟(سائل محمد یحییٰ عزیز ، کوٹ رادھا کشن، قصور) (۲۴ دسمبر۱۹۹۳ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مرد کے لیے چاندی کی انگوٹھی پہننا جائز ہے۔ حدیث میں ہے:

’ثُمَّ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِیمَ الفِضَّةِ قَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَلَبِسَ الخَاتَمَ بَعْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ أَبُو بَکْرٍ، ثُمَّ عُمَرُ، ثُمَّ عُثْمَانُ، حَتَّی وَقَعَ مِنْ عُثْمَانَ فِی بِئْرِ أَرِیسَ ۔‘ (صحیح البخاری،بَابُ خَاتَمِ الفِضَّةِ،رقم:۵۸۶۶)

یعنی ’’پھرنبیﷺ نے چاندی کی انگوٹھی بنائی( آپ کو دیکھ کر) لوگوں نے بھی چاندی کی انگوٹھیاں بنالیں۔ آپﷺ کے بعد اس انگوٹھی کو ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ  اور عثمان رضی اللہ عنہ  نے پہنا حتی کہ حضرت عثمان سے اریس کنواں میں گر گئی۔‘‘

 جو بعد میں دستیاب نہ ہو سکی۔ وزن قریباً چھ ماشے ہو۔

     ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب اللباس:صفحہ:483

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ