السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رخساروں اور ڈاڑھی پر جو بال اُگیں وہ ڈاڑھی ہے لیکن ٹھوڑی سے اوپر نچلے ہونٹ کے بالکل نیچے، عنفقہ چھوٹی ڈاڑھی کیا یہ بھی ڈاڑھی میں شامل ہے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما اسے کتر ڈالتے تھے۔ (صحیح البخاری، کتاب اللباس قصّ الشارب) (ایک سائل کریم پارک لاہور) (۱۳ اکتوبر ۱۹۹۵ئ)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عَنفقہ یعنی بچہ ڈاڑھی بھی ڈاڑھی میں شامل ہے جو اسے خارج سمجھتے ہیں، ان کی غلطی ہے کیونکہ جو بال نیچے کے چباڑے پر ہیں ان کے ڈاڑھی میں داخل ہونے میں کوئی شبہ نہیں۔(فتاویٰ اہل حدیث جلد: اول،ص:۲۷۳)
ممکن ہے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کا بچہ ڈاڑھی کو لینے کا فعل کسی عذر یا اجتہاد کی بنا پر ہو کہ ڈاڑھی کی حد بندی میں داخل نہیں جب کہ فی الواقع یہ داخل ہے۔ یا ’یَأْخُذُ ھٰذَیْنِ‘ سے مراد منہ کے دونوںجانب چند بال ہوںجن کے منہ میں گرنے کا خدشہ لاحق رہتا ہے نہ کہ بچہ ڈاڑھی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب