السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
داڑھی کی حد کیا ہے ؟ رخساروں کے بال اور ٹھوڑی کے نیچے گردن کے بال ڈاڑھی کا حصہ ہیں یا نہیں؟ رخساروں اور گردن کے بالوں کو کو صاف کرنا جائز ہے یا ناجائز؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
داڑھی کے بارے میں احادیث میں پانچ الفاظ وارد ہیں:
’أَعْفُوْا ، اَوْفُوْا، اَرْخُوْا ، اَرْجُوْا ، وَفِّرُوْا ۔‘
(شرح مسلم:۱۵۱/۳) میں امام نووی رحمہ اللہ ان تمام الفاظ کا ذکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں:
’وَمَعْنَاهَا کُلُّهَا تَرْکُهَا عَلَی حَالِهَا ۔‘
’’ان سب کا معنیٰ یہ کہ ڈاڑھی کو اپنی حالت پر چھوڑ دو۔‘‘
ڈاڑھی کا اطلاق دونوں گالوں اور ٹھوڑی کے بالوں پر ہوتا ہے۔(المنجد)
اس سے معلوم ہوا کہ رخساروں کے بال ڈاڑھی کی تعریف میں شامل ہیں، لہٰذا ان کو صاف نہیں کرنا چاہیے۔ ہاں البتہ ٹھوڑی کے نیچے گردن کے بال داڑھی میں شامل نہیں انکو صاف کیا جا سکتا ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو کتاب(مومن کا تاج ڈاڑھی۔ تلمیذی قاری صہیب احمد)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب