السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کی عمر ۳۹ سال ہے اور وہ شکل و صورت سے اپنی عمر سے بھی کم دکھائی دیتا ہے۔ لیکن اس کے سر کے تمام بال اور داڑھی کے بھی اکثر بال سفید ہو چکے ہیں۔ اس کی بیوی اسے سیاہ خضاب لگانے کے لیے مجبور کرتی ہے۔ کیا وہ سیاہ خضاب لگا سکتا ہے؟ اگر لگا سکتا ہے تو کتنے عرصہ تک؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بالوں کو سیاہ کرنا مطلقاً ممنوع ہے۔ صحیح حدیث میں نبی اکرمﷺ سے ثابت ہے۔
’غَیِّرُوا الشَیْبَ‘(سنن الترمذی، بَابُ مَا جَاء َ فِی الخِضَابِ،رقم:۱۷۵۲)
دوسری روایت میں ہے:’غَیِّرُوا هَذَا بِشَیْئٍ، وَاجْتَنِبُوا السَّوَادَ‘(صحیح مسلم،بَابٌ فِی صَبْغِ الشَّعْرِ وَتَغْیِیرِ الشَّیْبِ،رقم:۱۲۰۲)
’’یعنی سفید بالوں کو تبدیل کرو۔ اور انھیں سیاہ کرنے سے بچاؤ۔‘‘
اوردوسری روایت میں ہے:
یَکُونُ قَوْمٌ یَخْضِبُونَ فِی آخِرِ الزَّمَانِ بِالسَّوَادِ، کَحَوَاصِلِ الْحَمَامِ، لَا یَرِیحُونَ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ۔‘ (سنن ابی داؤد،بَابُ مَا جَاء َ فِی خِضَابِ السَّوَادِ،رقم: ۴۲۱۲ ، سنن النسائی، النَّهْیُ عَنِ الْخِضَابِ بِالسَّوَادِ، رقم:۵۰۷۵)
البتہ سیاہ رنگ کے ساتھ سرخ رنگ مل جائے لیکن بالوں کو خالص سیاہ کرنا بہر صورت حرام ہے۔ اس لیے بھی کہ اس میں مخلوق کا خالق سے مقابلہ نظر آتا ہے۔ جو کسی طور صحیح نہیں۔ جب تک اس نے چاہا بالوں کو سیاہ رکھا پھر سیاہی کو سفیدی میں بدل ڈالا۔ (اب مخلوق کے لائق نہیں کہ خالق کی تبدیل شدہ ہیئت و شکل کو حاصل کرنے کی دوبارہ نا کام سعی کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب